کلیاتِ صائب جعفری (نظم و نثر)

جنوری سن ۲۰۱۲ سے حقیر نے صائب تخلص اختیار اس سے قبل تخلص محسن تھا

کلیاتِ صائب جعفری (نظم و نثر)

جنوری سن ۲۰۱۲ سے حقیر نے صائب تخلص اختیار اس سے قبل تخلص محسن تھا

۳۲ مطلب با کلمه‌ی کلیدی «manqabat saieb» ثبت شده است

زینت شیر کبریا زینب
جلوئے نور فاطمہ زینب
 
اک حقیقت تجلیات ہیں دو
در حقیقت ہیں فاطمہ زینب
 
اب بھی ایوان شام پر طاری
ہے ترا رعب و دبدبہ زینب
 
اربعیں جلوہ گاہ عشق حسین
ہے نشاں تیری فتح کا زینب
 
تیرے مفتوح تیری جاگیریں
کوفہ و شام و کربلا زینب
 
تاج کی مات تو یقینی.تھی
تھا جو تجھ سے مقابلہ زینب
 
خود کوپایا پناہ غازی میں
جب ترا نام.لے لیا زینب
 
کہہ رہا ہے حسین کا روضہ
شکریہ تیرا شکریہ زینب
 
چونکہ بنت بتول عذرا ہیں
بے رداؤں سے ہیں خفا زینب
 
بعد زہرا نمونہ اعمال
بہر زن کون ہے سوا زینب
 
زندگی زن کی اور آزادی
ہے فقط تیرا نقش پا.زینب
 
تیری چادر ہی تیری دنیا ہے
ہیں اگر تیری سیدہ زینب
صائب جعفری
Dec 01,2022 
12:28 AM
قم المقدسہ ایران
۰ نظر موافقین ۱ مخالفین ۰ 14 January 23 ، 22:39
ابو محمد
آن کہ سر کوثر بود دختر پیمبر بود
ھم جواب ابتر بود دختر پیمبر بود
 
شک مکن کہ در عالم بہر سالکان حق
او کہ مثل حیدر بود دختر پیمبر بود
 
اسم فاطمہ زہرا خود بیان گر این است
بہر نور پیکر بود دختر پیمبر بود
 
در دیار عقبیٰ تو خود بہ چشم می بینی
آن کسی کہ داور بود دختر پیمبر بود
 
آن کہ در دفاع از حق سد راہ دشمن شد
کفو او غضنفر بود دختر پیمبر بود
 
کیست در وجود خود منعکس کند حق را؟
پارہ پیمبر بود دختر پیمبر بود
 
در وجود او پنہان بود مرضئ یزدان
فجر و لیل و کوثر بود دختر پیمبر بود
 
ہیچ کس در این خصلت مثل او نمی باشد
 مادر پیمبر بود دختر پیمبر بود
 
پس چرا نہان قبرش از نگاہ عالم ماند؟
گرچہ خود منور بود دختر پیمبر بود
 
صائب جعفری
قم مقدس ایران
۱۸ دسمبر ۲۰۲۲
۰ نظر موافقین ۱ مخالفین ۰ 14 January 23 ، 22:34
ابو محمد
قم المقدسہ کی ایک.طرحی محفل میں پڑھے گئے اشعار
 
مصرع طرح: *بشر کے بس میں نہیں تیری معرفت زہرا*
 
خدا ہی جانے ہے کیا تیری منزلت زہرا
حدود کون و مکاں تیری سلطنت زہرا
 
نبوت اور امامت کا ہو جو حلقۂ وصل
سواٰئے آپ کے کس میں ہے اہلیت زہرا
 
جلال و قہر خدا کا نشان ہوکے بھی ہیں
کمال صبر و کمال عبودیت زہرا
 
محمد اور علی.کے ہے ساتھ ساتھ رہی
بنائے دین میں تمہاری مشارکت زہرا
 
سکھا رہی ہے ولایت کا اتباع و دفاع
زمانے بھر کو تمہاری ہی شخصیت زہرا
 
یہ.کہہ رہے ہیں خمینی صفت ہمیشہ سے
تمہی سے سیکھی ہے ہم.نے.مزاحمت زہرا
 
نبی کے بعد مٹادیتے مشرکین اسلام
اگر نہ ہوتی تمہاری مداخلت زہرا
 
تمہارے خطبہ کے ہر لفظ کی صداقت نے
ملا دی خاک میں باطل کی تمکنت زہرا
 
لرز رہے ہیں جو ایوان شام و کوفہ کے
دکھا رہی ہے اثر تیری تربیت زہرا
 
بندھا ہے سر پہ جو حر کے رومال ایسا ہی
ہمیں بھی کیجئے اک تحفہ مرحمت زہرا
 
نہیں ہے جیسا کہ ادراک قدر کا.ممکن
بشر کے بس میں نہیں تیری معرفت زہرا
 
میں کچھ.شکستہ.سے جملے ورق پہ لکھتا ہوں
مری سطور میں بھرتی ہیں شعریت زہرا
 
کبھی چلوں گا تری راہ پر ضرور مگر
ابھی ہوں دنیا میں.مشغول معذرت زہرا
 
صائب جعفری
قم مقدس ایران
 
Jan 13,2023 
2:16 PM
۰ نظر موافقین ۱ مخالفین ۰ 14 January 23 ، 22:26
ابو محمد
*”نور زہراؑ کا زمانے میں درخشاں ہوا ہے“*
 
بسلسلہ ولادت باسعادت جگر گوشہ رسول ص، صدیقہ کبری حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا، قم المقدسہ میں ہونے والی ایک طرحی محفل مقاصدہ میں پیش کئے گئے کچھ تازہ اشعار:
۔۔۔۔۔۔۔۔
 
 
اس پہ گلزار جناں شوق سے قرباں ہوا ہے
گل جو باغ نبوی میں ابھی خنداں ہوا ہے
 
کوثر و قدر نے چومے ہیں وہ لب ہائے سخن
جن پہ جاری تیری مداحی کا قرآں ہوا ہے
 
مدح زہرا میں ہے مشغول بقا کی خاطر
دیکھئے کیسا یہ دانا دل ناداں ہوا ہے
 
بن کر.اک اعلیٰ مثل نور الہی کے.لئے
نور زہرا کا.زمانے.میں درخشاں ہوا ہے
 
آپ کے دم سے ہی روشن ہوا اس کا امکاں
خلق پر جاری جو الله کا فیضاں ہوا ہے
 
دار دنیا تو تجلی ہے تیرے ایواں کی
عرصہ حشر بھی زہرا تیرا دیواں ہوا ہے
 
یہی.کافی ہے گواہی کو تری عصمت کی
تیری اولاد کا خیاط بھی رضواں ہوا ہے
 
ہے فرشتوں میں.جو قائم ابھی انسان کا بھرم
یہ بھی انسانوں پہ زہرا تیرا احساں ہوا ہے
 
منتظر آپ کے رومال کا ہے یہ بی بی
اشک پلکوں پہ ہماری جو فروزاں ہوا ہے
 
بارہا دیکھا ہے میں جو کسی سے نہ بنا
کام وہ آپ کی تسبیح سے آساں ہوا ہے
 
 
میرے ماں باپ کی.نیکی کا اثر ہے صائب
نام زہرا جو مری زیست کا عنواں ہوا ہے
 
صائب جعفری
قم مقدس ایران
Jan 12,2023 
4:52 PM
۰ نظر موافقین ۱ مخالفین ۰ 14 January 23 ، 22:22
ابو محمد
قم مقدس میں جناب میرزا علی محمد صاحب کے دولت کدہ پر منعقدہ طرحی منقبتی محفل میں پڑھے گئے اشعار...
*دشمن زہرا جہنم کی غذا ہوجائے گا*
 
دل جو مصروف ثنائے فاطمہ ہوجائے گا
دیکھنا فرض تبرا خود ادا ہوجائے گا
 
آئیں گی زہرا طلب کرنے جو حق معبود سے
حشر کے.میدان میں محشر بپا ہوجائے گا
 
تاجور بھی اس قدموں میں سعادت پائیں گے
فاطمہ زہرا کے در کا جو گدا ہوجائے گا
 
کارزار عشق میں درمان زخم دل نہ ڈھونڈ
درد حد سے بڑھ گیا تو خود دوا ہوجائے گا
 
پھر عیاں ہونگی حدود کائنات فاطمہ
جب جہاں کا خشک و تر سب کچھ فنا ہوجائے گا
 
جب پکارے گا جہنم اے خدا ہل.من مزید
دشمن زہرا جہنم.کی غذا ہوجائے گا*
 
اس گھڑی ہوجائے گی پوری وعید حق کہ جب
دشمن زہرا جہنم.کی غذا ہوجائے گا*
 
مل گیا گر قبر کا تیری نشاں اے فاطمہ
میری خاطر منقبت کا یہ صلہ ہوجائے گا
 
معصیت کی راہ سے کترا کے دامن چل کے دیکھ
خودبخود تو بھی محب سیدہ ہوجائے گا
 
وہ سنے گا ادخلوھا اور سلاما کی ندا 
جو رہ زہرا میں اے صائب فنا ہوجائے گا
 
صائب جعفری 
قم مقدس ایران
Jan 13,2023 
7:53 PM
 
*پہلی تضمین ایک آدھ لفظ کے فرق سے محترم احمد شہریار کی تضمین سے ٹکراگئی تھی سو دوسرا تضمینی مصرع کہا...
۰ نظر موافقین ۱ مخالفین ۰ 14 January 23 ، 22:20
ابو محمد
جہاں زوال پہ تھا آفتاب صحرا میں
وہیں عروج پہ تھے بوتراب صحرا میں
 
سراب ہوگئی کفر و نفاق کے قسمت
حقیقتوں کے کھلے جب گلاب صحرا میں
 
سوال احمد مرسل تھا جو شب اسری
خدا نے اس کا دیا ہے جواب صحرا میں
 
کھلے گا حشر کے میداں کس لئے تھا ہوا
علی ولی کا فقط انتخاب صحرا میں
 
غدیر و کرب و بلا کی بساط پر لکّھا
خدا نے عشق کا سارا نصاب صحرا میں
صائب جعفری
قم ایران
۱۸ ذیحجہ ۱۴۴۳
۱۸ جولائی ۲۰۳۳
۰ نظر موافقین ۱ مخالفین ۰ 20 July 22 ، 04:13
ابو محمد
 
اٹھا نقاب لوح ازل کا غدیر میں
مقصود کائنات بر آیا غدیر میں
 
دعوت سے فتح مکہ تلک جو ادھورا تھا
کارِ دین حق ہوا پورا غدیر میں
 
مل کر وفا کے بحر سے پرجوش ہو گیا
عرفان کردگار کا دریا غدیر میں
 
ایمان و اگہی پہ وفورِ بہار سے
اترا ہوا ہے شیخ کا چہرہ غدیر میں
 
دین خدا سے ہوگئے مایوس سب شریر
دوش نبی پہ آئے جو.مولا غدیر میں
 
کنکر نے بدشعار کا قصہ کیا تمام
نکلا منافقت کا جنازہ غدیر میں
 
بلغ کا حکم ملتے ہی حق کے رسول نے
من کنت کا سنایا قصیدہ غدیر میں
 
رب کی رضا کی پائی سند مومنین نے
کامل ہوا ہے آکے عقیدہ غدیر میں
 
بدعت اگر ہے پوچھئے پھر شیخ جی سے کیوں؟
مولا علی کا پڑھتے تھے کلمہ غدیر میں
 
اب لذت سجود مودت نہ.پوچھیے
جلوہ نما ہے عشق کا کعبہ غدیر میں
 
حکم خدا سے کردیا احمد نے آشکار
دریائے معرفت کا کنارا غدیر میں
 
محسن ولائے مہر امامت کے ذیل میں
اسلام کو.ملا ہے سہارا غدیر میں
 
غدیر ۲۰۰۶
کراچی پاکستان
۰ نظر موافقین ۱ مخالفین ۰ 17 July 22 ، 17:05
ابو محمد
 
جس کی الفت شرافت کا معیار ہو مرتضی کے سوا دوسرا کون ہے
نفس کا جس کے خالق خریدار ہو مرتضی کے سوا دوسرا کون ہے
 
عاشق کبریا عاشق مصطفیٰ جس کے دم سے ہو ایمان پرواں چڑھا
مشعل راہِ دیں جس کا کردار ہو مرتضیٰ کے.سوا دوسرا کون ہے
 
جس کے دربان بن کر ہوں شاداں ملک کائنات خدا جسکی ہو سلطنت
بیٹھ کر بورئیے پر بھی سردار ہو مرتضی کے سوا دوسرا کون ہے
 
مشکلوں میں جو مشکل کشائی کرے ساری دنیا کی حاجت روائی کرے
سارے نبیوں کا بھی جو مددگار ہو مرتضی کے سوا دوسرا کون ہے
 
نام سے جس کے خائف ہوں مرحب صفت ہو نبی نبی کی سپر جو دم جدّ و کد
اور خدا نے جسے بھیجی تلوار ہو مرتضی کے سوا دوسرا کون ہے
 
آپ ہی جانشین نبی بن گئے سینکڑوں ہی مگر دیکھئے یہ ذرا
جس کو پہنائی احمد نے دستار ہو مرتضی کے سوا دوسرا کون ہے
 
جس کی چوکھٹ پہ انجم سلامی کریں جو محمد کی دختر کا ہمسر بنے
جس کو ہر اک بڑائی سزاوار ہو مرتضیٰ کے سوا دوسرا کون ہے
 
غدیر ۲۰۰۴
کراچی پاکستان
۰ نظر موافقین ۱ مخالفین ۰ 17 July 22 ، 14:30
ابو محمد

قم مقدس میں کھرمنگ بلتستان کے طلاب کی ادبی انجمن کے زیر اہتمام طرحی منقبتی مشاعرہ میں پیش کئے گئے اشعار احباب کی نذر

*قرآن پڑھ رہا ہے قصیدہ غدیر کا*


فیضان کردگار ہے جلوہ غدیر کا
منشور کائنات ہے قصہ غدیر کا

میدان حشر حشر سے پہلے دکھا دیا
پاکر رسول حق نے اشارہ غدیر کا

آیات کی زبان میں جبریل جھوم کر
سب کو سنا رہے ہیں ترانہ غدیر کا

بلغ کی صوت ہے کبھی اکملت کی صدا
*"قرآن پڑھ رہا ہے قصیدہ غدیر کا"*

بہر علی غدیر میں حکم رسول پر
منبر بنا رہے ہیں صحابہ غدیر کا

کرب و بلا کے دشت میں شبیر کے طفیل
لکھا گیا ہے خوں سے صحیفہ غدیر کا

بعد نبی جہاں میں مسلماں نہ ہوتے خوار
اے کاش حفظ کرتے جو خطبہ غدیر کا

وسعت خدا ہی جانے علی کی حیات کی
صدیوں پہ تو ہے چھایا شبینہ غدیر کا

ایمان اور نفاق کو کرتی ہے یہ جدا
یہ بھی ہے اک عجیب سلیقہ غدیر کا

کیونکر وہ سوئے حضرت حق ہوگا گامزن
جو کاروں چنے گا نہ رستہ غدیر کا

میثم کی.طرح سولی مقدر ہے اس لئے
افکار پر ہمارے ہے سایہ غدیر کا

گرداب سے سقیفہ کے وہ لوگ بچ گئے
جن کو ہوا نصیب سفینہ غدیر کا

ہر ایک ورد کی مجھے لذت ہوئی نصیب
ورد زباں ہوا جو وظیفہ غدیر کا

وہ خواہشات دہر سے صائب ہے بے نیاز
جس کو میسر آئے خزانہ غدیر کا

صائب جعفری
۲۹ جولائی ۲۰۲۱
قم ایران

۰ نظر موافقین ۱ مخالفین ۰ 30 July 21 ، 02:54
ابو محمد

محترم شاعر اختر کلیم صاحب کے دولت کدے پر منعقدہ طرحی محفل منقبت میں پیش کیا گیا کلام


کوئی کیا جانے کہ کیا ہیں خواہر مولا رضا
فاطمہ کا آئینہ ہیں خواہر مولا رضا

باغ ہستی میں شمیم عفت و عصمت ہیں آپ
مثل زینب باخدا ہیں خواہر مولا رضا

خود کو کہتے ہیں بقیّع کا مجاور شان سے
جو ترے در کے گدا ہیں خواہر مولا رضا

قم حرم ہے اہل بیت مصطفیٰ کے واسطے
اور قم کی مالکہ ہیں خواہر مولا رضا

جو شہیدان وفا نے راہ الفت میں جلائے
ان چراغوں کی ضیا ہیں خواہر مولا رضا

گر سمجھ آئے تو کافی ہے فضیلت کے لئے
خواہر مولا رضا ہیں خواہر مولا رضا

حرف تک محدود نئیں ان کی عطا کا سلسلہ
حامل رمز عطا ہیں خواہر مولا رضا

ہم نشیں مایوس کیوں ہے کیا نہیں تجھ کو خبر
افتخار ہل اتیٰ ہیں خواہر مولا رضا

جن پہ حجت کبریا کی ہو رہی ہو خود فدا
فاطمہ زہرا ہیں یا ہیں خواہر مولا رضا

اوّل ذیقعد سے بہر تشیّع تا ابد
برکتوں کا سلسلہ ہیں خواہر مولا رضا

کیوں نہ ہو مقبول درگاہ خدا وندی میں جب
خود دعا کا مدّعا ہیں خوہر مولا رضا

پاک تقصیر و غلو سے ہے فقط وہ طائفہ
جس کی برحق رہنما ہیں خواہر مولا رضا

خامنہ ای اور خمینی سے کھلا یہ دہر پر
کس قدر معجز نما ہیں خواہر مولا رضا

پوچھتے ہیں لوگ کس بوتے پہ ہے اتنی اکڑ
سر اٹھا کھل کر بتا ہیں خواہر مولا رضا

سر قدم کرکے ذرا چلئے تو خود کھل جائے گا
وصل حق کا راستہ ہیں خواہر مولا رضا

کیوں نہ چومے گی قدم منزل مرے خود آن کر
جب کہ میری ناخدا ہیں خواہر مولا رضا

عقل ہے دنگ اور دل حیرت میں، صائب حق یہ ہے
کوئی کیا جانے کہ کیا ہیں خواہر مولا رضا

۱۲ جون ۲۰۲۱
اول ذیقعد ۱۴۴۲

۱ نظر موافقین ۱ مخالفین ۰ 26 June 21 ، 01:40
ابو محمد

عید غدیر خم تمام مسلمانوں کو مبارک ہو
شب گذشتہ قم میں کی ایک محفل کے لئے لکھی اور پڑھی گئی طرحی منقبت بمناسبت عید غدیر خم

 

مئے عشق کے خم لنڈھائے گئے ہیں
بہاروں کے نغمے سنائے گئے ہیں

علی کی ولایت کا اعلان کرکے

۰ نظر موافقین ۱ مخالفین ۰ 08 August 20 ، 14:24
ابو محمد

منقبت

ہر نفس بس یہ کیا ہے با صفا سجاد نے

نقش عبد اللہ کو روشن کیا سجاد نے

بے نواوں کو عطا کرکے دعاوں کی نوا

ہم سخن بندوں کو خالق سے کیا سجاد نے

۰ نظر موافقین ۱ مخالفین ۰ 02 June 19 ، 03:01
ابو محمد

منقبت

گذرے پت جھڑ کے زمانے آ گیا سرور کا پھول

قدسیوں کے ہیں ترانے آگیا سرور کا پھول

وجد میں آئی صبا ڈھلنے لگے نغمے نئے

دل لگا خود گنگنانے آ گیا سرور کا پھول

۰ نظر موافقین ۱ مخالفین ۰ 31 May 19 ، 15:57
ابو محمد

منقبتی غزل

زمانہ چھوڑ کے اب  دل فگار آیا ہے

ترے حضور یہ سجدہ گذار آیا ہے

وصال کی جو تمنا تھی اس تمنا پر

شبِ فراق کی منزل گذار آیا ہے

۰ نظر موافقین ۱ مخالفین ۰ 30 May 19 ، 16:01
ابو محمد

 منقبت

ننگِ انسانیت کو ردا مل گئی

چاک داماں کو زرّیں قبا مل گئی

پھر سے آئیں وفا کا مرتب ہوا

عشق کے آئینوں کو جلا مل گئی

۰ نظر موافقین ۱ مخالفین ۰ 30 May 19 ، 15:53
ابو محمد

۔منقبت

آپ سے ہے آشکارا یا امامِ عسکری

عشقِ ربانی کا دھارا یا امامِ عسکری

لفظ بے شک ہیں جدا گانہ جدا معنی نہیں

چرخِ حکمت کا ستارہ یا امامِ عسکری

۰ نظر موافقین ۱ مخالفین ۰ 30 May 19 ، 15:43
ابو محمد

- منقبت

اصیل اصلِ انما ضمیر کربلا حسین

جلیلِ سرِّ ہل اتیٰ عبیر کربلا حسین

دلیلِ رمز لا الہ، صفیر کربلا حسین

غسیل نورِ کبریا، منیر کربلا حسین

۰ نظر موافقین ۱ مخالفین ۰ 29 May 19 ، 03:14
ابو محمد

 منقبت

وائے حسرت کہ نہیں ذوقِ عقیدت کامل

ورنہ وہ آج بھی ہیں لطف و کرم پر مائل

ہر نَفَسْ الجھا ہوا نَفْسْ کے جنجال میں ہے

حد مگر یہ ہے نظر آتا نہیں کوئی خجل

۰ نظر موافقین ۱ مخالفین ۰ 29 May 19 ، 03:08
ابو محمد

منقبت

جو بھی کرے گا دل سے اطاعت حسین کی

اس کو نصیب ہوگی زیارت حسین کی

وہ بڑھ کے کاٹ دی گی ہر اک شیطنت کا ہاتھ

جس قوم پر بھی ہو گی نظارت حسین کی

۰ نظر موافقین ۱ مخالفین ۰ 25 May 19 ، 02:57
ابو محمد


رقم جو زیست کے صفحہ پہ نام حیدر ہے

تو خلد بھی ہے مری میرا حوضِ کوثر ہے

جو خود میں ڈوبنے والوں کو بخشتا ہے حیات

ولائے حیدرِ کرار وہ سمندر ہے

۰ نظر موافقین ۱ مخالفین ۰ 24 May 19 ، 00:36
ابو محمد

سجدہ خالق یزداں کے ہوں سب راز عیاں

دل کو کرلیجئے گر حضرت مہدی کا مکاں

۰ نظر موافقین ۱ مخالفین ۰ 23 April 19 ، 23:23
ابو محمد

 

ستارِ عشق پر چھڑی ہے منقبت حسین کی

صبا سے آرہی ہے بوئے انسیت حسین کی

فرشتے دے رہے ہیں آج تہنیت حسین کی

۳ نظر موافقین ۱ مخالفین ۰ 22 April 19 ، 23:51
ابو محمد


جادہِ عرفاں پہ چلنے کا سلیقہ سیکھ لیں

منزلوں کے پار اترنے کا قرینہ سیکھ لیں

فاطمہ کے نام کی تسبیح پڑھ کر آپ بھی

کشفِ محجوباتِ عالم کا وظیفہ سیکھ لیں

۰ نظر موافقین ۱ مخالفین ۰ 07 April 19 ، 22:20
ابو محمد


۳۶۔ منقبت

ہیں عرب کا وقار شاہ چراغ

اور عجم کی بہار شاہ چراغ

نامِ نامی ہے آپ کا احمد

اور ہے مستعار شاہ چراغ

۱ نظر موافقین ۱ مخالفین ۰ 07 April 19 ، 01:32
ابو محمد


آگئیں زہرا نبوت کو سہارا مل گیا

دین کی کشتی بھنور میں تھی کنارا مل گیا

”برزخ لا یبغیاں" کو مل گئی تاویل اور

”لولو و مرجان"  کو عصمت کا دھارا مل گیا

تھا ستیزہ کار نورِ فاطمہ سے دیکھئے

خاک میں کیسے سقیفہ کا شرارا مل گیا

۰ نظر موافقین ۱ مخالفین ۰ 07 April 19 ، 01:18
ابو محمد


نبی کا تم نے کیا اونچا نام ہے زینب

خدا کا تم پہ درود و سلام ہے زینب

فضلتیں ہوئیں جس پر تمام ہے زینب

کہ عکسِ صولتِ شاہِ انام ہے زینب

عقیلہِ بنی ہاشم سفیر کرب و بلا

تجھی سے دیں کا ہوا انصرام ہے زینب

۰ نظر موافقین ۱ مخالفین ۰ 06 April 19 ، 23:08
ابو محمد

جب نہیں حضرت انساں پہ عیاں شانِ بتول

پھر بھلا کون قصیدہ کہے شایانِ بتول


ناطقے بند، زباں گنگ، تخیُّل خاموش

پا کے اللہ و محمد کو ثناء خوانِ بتول

۱ نظر موافقین ۱ مخالفین ۰ 26 February 19 ، 01:25
ابو محمد

ہاشمی خوں کا دبدبہ زینب     

صولتِ دینِ مصطفیٰ زینب 


نازشِ گلشنِ حیاء زینب     

نکہتِ باغِ مرتضیٰ زینب 

۱ نظر موافقین ۱ مخالفین ۰ 18 February 19 ، 19:12
ابو محمد

مولانا مبارک زیدی قمی کی فرمائش پر مصرع طرح پر لکھے گئے اشعار


.خلد و کوثر پہ حق ذرا نہ ہوا

جس کا حیدر سے رابطہ نہ ہوا


بے ولائے علی نبی کی ثنا

شُکْر  میں ایسا بے وفا نہ ہوا


سو کے پہلوئے مصطفیٰ میں بھی

مثلِ الماس، کوئلہ نہ ہوا

۰ نظر موافقین ۱ مخالفین ۰ 17 February 19 ، 20:44
ابو محمد

مرتضیٰؑ کی امامت پر ایماں دین و مذہب کا رکنِ رکیں ہے

صاحبِ امر رب کی اطاعت نہ ہو تو دین کامل نہیں ہے

یہ بڑے ظرف کے مرحلے ہیں معترض کیوں میرا نکتہ چیں ہے

رب کے ممدوح کی مدح کرنا کام یہ ہر کسی کا نہیں ہے

۰ نظر موافقین ۱ مخالفین ۰ 10 February 19 ، 02:39
ابو محمد

ہوا ہے وقت نزولِ زبورِ عصمت کا

صد افتخارِ حرا گھر بنا امامت کا

برائے آبروئے سجدہِ نمازِ عشق

کھلا ہے باب نیا کعبہِ موّدت کا

تصورات میں ابھرے جو نقش ہائے وفا  

 طواف دل نےکیا کعبہِ مودت کا

۰ نظر موافقین ۱ مخالفین ۰ 10 February 19 ، 02:34
ابو محمد

وقارِ زیست علی محورِ حیات علی

دیار عشق میں حق کی تجلّیات علی


شہود و شاہد و مشہودِ کائنات علی

ہے کنزِ مخفی خدا کنزِ بیِّنات علی

۰ نظر موافقین ۱ مخالفین ۰ 10 February 19 ، 02:30
ابو محمد