1. اگر کرب و بلا کی معرفت تقدیر ہوجائے
ہر اک غم کے لئے اشک عزا اکسیر ہوجائے
2. اگر اخلاص ہو تجھ میں تو اے شبیر کے شاعر
قلم شمشیر بن جائے قلم شمشیر ہوجائے
1. اگر کرب و بلا کی معرفت تقدیر ہوجائے
ہر اک غم کے لئے اشک عزا اکسیر ہوجائے
2. اگر اخلاص ہو تجھ میں تو اے شبیر کے شاعر
قلم شمشیر بن جائے قلم شمشیر ہوجائے
پڑھتا ہے قصیدہ یوں قرآن خدیجہ کا
اللہ قَدَر داں ہے ہر آن خدیجہ کا
آیاتِ الٰہی کی تنزیل کو خالق نے
چن رکھا تھا اوّل سے دالان خدیجہ کا
کچھ ہم پہ نہیں موقوف ثنا ہر ذرہ ہے گویا مدحت میں
خوشبوئے ولائے آلِ نبی شامل ہے گلوں کی نکہت میں
پرکیف فضائے دہر ہوئی ہے وجد میں کوثر جنت میں
جوبن پہ ہے فطرت کی دلہن خلقت ہے ڈوبی رحمت میں
الطاف و عنایاتِ الٰہی کا یہ در ہے
گھر فاطمہ زہرا کا بڑی شان کا گھر ہے
زخّارِ کرامات ہے رحمت کا سمندر
افلاک کی وسعت ہے جہاں گم یہ وہ در ہے
رہنا ہے مجھے مرضئِ معبود پہ شاکر
دروازہِ زہرا پہ رکھا اس لئے سر ہے
نبی کا تم نے کیا اونچا نام ہے زینب
خدا کا تم پہ درود و سلام ہے زینب
فضلتیں ہوئیں جس پر تمام ہے زینب
کہ عکسِ صولتِ شاہِ انام ہے زینب
عقیلہِ بنی ہاشم سفیر کرب و بلا
تجھی سے دیں کا ہوا انصرام ہے زینب
.
۱.کفر و نفاق و شرک کے مرگ و مفر کا نام
شعبان ہے لقائے خدا کے سفر کا نام
۲.عالم بعرض وسعتِ شوقِ وصالِ یار
ہے نفسِ مطمئنہ کی فتح و ظفر کا نام