کلیاتِ صائب جعفری (نظم و نثر)

جنوری سن ۲۰۱۲ سے حقیر نے صائب تخلص اختیار اس سے قبل تخلص محسن تھا

کلیاتِ صائب جعفری (نظم و نثر)

جنوری سن ۲۰۱۲ سے حقیر نے صائب تخلص اختیار اس سے قبل تخلص محسن تھا

۱ مطلب در می ۲۰۲۲ ثبت شده است

بزم استعارہ(قم مقدس ایران) کی ہفتہ وار شعری تنقیدی نشست میں پیش کئے گئے اشعار احباب کی نذر
 
وسعت بیاں میں چاہئے موزوں زمانہ چاہئے
یونہی نہیں ہر راز سے پردہ اٹھانا چاہئے
 
سارے کا سارا دیں ریا کاری میں ہے سمٹا ہوا
سو اپنی دیں داری زمانے کو دکھانا چاہئے
 
خود اپنے ہاتھوں خود کو علامہ کی دے کر اک سند
مولانا صاحب آپ کو چینل بنانا چاہئے
 
علم و عمل سے آپ ہیں عاری مگر ہر حال میں
منبر پہ چڑھ کر وعظ تو سب کو سنانا چاہئے
 
دستار عالیشان ہونا چاہئے سر پر سجی
کس نے کہا قرآن بھی عالم کو آنا چاہئے
 
بس فرض ہے محفل میں اول وقت میں مجھ پر نماز
تنہائی میں وقت قضا تک وقت جانا چاہئے
 
اپنے سوا ہر تارک جمعہ کو کافر جان کر
ملّا کو خود بازار میں جمعہ بِتانا چاہئے
 
یہ کچھ تکبر تو نہیں یہ تو ہے پگڑی کا کمال
ہر ایک کو ہر اک جگہ نیچا دکھانا چاہئے
 
کچھ تو بیاں کرنا ہے صائب کی نکوہش ہی سہی
ہر دم زبان خلق کو کوئی فسانہ چاہئے
 
صائب جعفری
قم المقدس ایران
3:00 PM
May 06,2022
۱ نظر موافقین ۱ مخالفین ۰ 07 May 22 ، 00:36
ابو محمد