کلیاتِ صائب جعفری (نظم و نثر)

جنوری سن ۲۰۱۲ سے حقیر نے صائب تخلص اختیار اس سے قبل تخلص محسن تھا

کلیاتِ صائب جعفری (نظم و نثر)

جنوری سن ۲۰۱۲ سے حقیر نے صائب تخلص اختیار اس سے قبل تخلص محسن تھا

۱ مطلب در آوریل ۲۰۲۲ ثبت شده است

انجمن طلاب کھرمنگ بلتستان کی طرحی محفل کے لئے لکھا گیا کلام....

کفر کی تاریکیوں میں اک دیا قرآن ہے
معرفت در معرفت کا سلسلہ قرآن ہے

ہو ازل سے بے عدیل و تا ابد ہو لا جواب
معجزہ ایسا فقط حیدر ہیں یا قرآن ہے

دیکھ.لیتی.ہے سرائے دہر میں حسن و جمال
جس نگاہ شوق کا بھی زاویہ قرآن ہے

کاسہ دل کی طلب دونوں جہاں کے واسطے
ایک اہل بیت ہیں اور دوسرا قرآن ہے

حجت حق تک جو لے جائے بلا تردید و شک
کل بھی تھا اور آج بھی وہ راستہ قرآن ہے

در بدر یوں مت بھٹک بہر حیات طیبہ
*اک.مکمل زندگی کا ضابطہ قرآن ہے*

نامہ اعمال ہوگا نورافشاں حشر میں
زندگی کی نظم کا اب قافیہ قرآن ہے

جب کہا رمال نے تعویذ دوں بہر نشاط
تب جوابا میں پکارا، شکریہ، قرآن ہے

جنت و دوزخ کے ٹھیکدار سن لے کہہ رہا
لیس للانسان الا ما سعی قرآن ہے

لا تخف مومن فقط ایمان رکھ اللہ پر
مژدۃ لا تقنطوا جب دے رہا قرآن ہے

کیوں بھلا مایوس ہوجاؤں گناہوں کے سبب
درد عصیاں کے لئے صائب دوا قرآن ہے

صائب جعفری
قم اہران
Apr 28,2022
10:03 AM

۰ نظر موافقین ۱ مخالفین ۰ 28 April 22 ، 22:32
ابو محمد