کلیاتِ صائب جعفری (نظم و نثر)

جنوری سن ۲۰۱۲ سے حقیر نے صائب تخلص اختیار اس سے قبل تخلص محسن تھا

کلیاتِ صائب جعفری (نظم و نثر)

جنوری سن ۲۰۱۲ سے حقیر نے صائب تخلص اختیار اس سے قبل تخلص محسن تھا

۱۰ مطلب با کلمه‌ی کلیدی «manqabat e fatima» ثبت شده است

بسم اللہ الحکیم
 
جناب سید احتشام زیدی حشم صاحب کے دولت کدہ میں منعقد ہونے والی طرحی محفل.منقبت کے لئے موزوں کئے گئے چند اشعار
مصرع طرح: *اسلام تیرے رخ پہ ضیا فاطمہ سے ہے*
 
دنیا پہ فیض حق کا رواں مصطفیٰ سے ہے
اور مصطفیٰ لہ رحمت حق فاطمہ سے ہے
 
**انسان کا وجود تجلی ہے آپ کی
یوں ربط انتہا کو ہوا ابتدا سے ہے
 
گرجاتا آسمان کبھی کا زمین پر
لیکن قرار اس کو تمہاری رضا سے ہے
 
اظہار قہر آپ کا زلزال سے عیاں
ظاہر عطا کا.سلسلہ سب ہل اتیٰ سے ہے
 
خطبہ سے جن کے پایا بلاغت نے اعتبار
معراج شاعری کو انہی کی ثنا سے ہے
 
مطلوب حق کو ہے وہ ولایت کے باب میں
جو رابطہ بتول کا مشکل کشا سے ہے
 
ظلمات کیا سقیفہ کی اس کو مٹا سکیں
اسلام تیرے رخ.پہ ضیا فاطمہ سے.ہے
 
پیوند اس کے پائیں نہ کیوں داد قدسیاں
 جب رزق کائنات کا تیری ردا سے ہے
 
شیر بتول کا ہے اثر خون شاہ میں
ظاہر ہوا جہاں پہ جو خاک شفا سے ہے
 
عباس تم ظہور دعائے بتول ہو
زینب کو آس یوں بھی تمہاری وفا سے ہے
 
وہ اصل ہیں میں فرع وہ.مادر ہیں.میں.پسر
نسبت مجھے یہ.مرکز اہل کسا سے ہے
 
صائب کو اعتماد ہے اسم بتول پر
سو پنجہ کش وہ شوق سے ہر اک.بلا سے ہے
 
**اصل شعر یوں تھا
امکان کو وجوب تمہارے سبب ملا
یوں ربط انتہا کو ملا ابتدا سے ہے
 
سامعین پر گراں نہ گذرے اس لئے درج بالا صورت میں لکھا....
 
 
صائب جعفری 
قم مقدس
Jan 19,2023 
8:40 PM
۰ نظر موافقین ۰ مخالفین ۰ 30 January 23 ، 13:42
ابو محمد
آن کہ سر کوثر بود دختر پیمبر بود
ھم جواب ابتر بود دختر پیمبر بود
 
شک مکن کہ در عالم بہر سالکان حق
او کہ مثل حیدر بود دختر پیمبر بود
 
اسم فاطمہ زہرا خود بیان گر این است
بہر نور پیکر بود دختر پیمبر بود
 
در دیار عقبیٰ تو خود بہ چشم می بینی
آن کسی کہ داور بود دختر پیمبر بود
 
آن کہ در دفاع از حق سد راہ دشمن شد
کفو او غضنفر بود دختر پیمبر بود
 
کیست در وجود خود منعکس کند حق را؟
پارہ پیمبر بود دختر پیمبر بود
 
در وجود او پنہان بود مرضئ یزدان
فجر و لیل و کوثر بود دختر پیمبر بود
 
ہیچ کس در این خصلت مثل او نمی باشد
 مادر پیمبر بود دختر پیمبر بود
 
پس چرا نہان قبرش از نگاہ عالم ماند؟
گرچہ خود منور بود دختر پیمبر بود
 
صائب جعفری
قم مقدس ایران
۱۸ دسمبر ۲۰۲۲
۰ نظر موافقین ۱ مخالفین ۰ 14 January 23 ، 22:34
ابو محمد
قم المقدسہ کی ایک.طرحی محفل میں پڑھے گئے اشعار
 
مصرع طرح: *بشر کے بس میں نہیں تیری معرفت زہرا*
 
خدا ہی جانے ہے کیا تیری منزلت زہرا
حدود کون و مکاں تیری سلطنت زہرا
 
نبوت اور امامت کا ہو جو حلقۂ وصل
سواٰئے آپ کے کس میں ہے اہلیت زہرا
 
جلال و قہر خدا کا نشان ہوکے بھی ہیں
کمال صبر و کمال عبودیت زہرا
 
محمد اور علی.کے ہے ساتھ ساتھ رہی
بنائے دین میں تمہاری مشارکت زہرا
 
سکھا رہی ہے ولایت کا اتباع و دفاع
زمانے بھر کو تمہاری ہی شخصیت زہرا
 
یہ.کہہ رہے ہیں خمینی صفت ہمیشہ سے
تمہی سے سیکھی ہے ہم.نے.مزاحمت زہرا
 
نبی کے بعد مٹادیتے مشرکین اسلام
اگر نہ ہوتی تمہاری مداخلت زہرا
 
تمہارے خطبہ کے ہر لفظ کی صداقت نے
ملا دی خاک میں باطل کی تمکنت زہرا
 
لرز رہے ہیں جو ایوان شام و کوفہ کے
دکھا رہی ہے اثر تیری تربیت زہرا
 
بندھا ہے سر پہ جو حر کے رومال ایسا ہی
ہمیں بھی کیجئے اک تحفہ مرحمت زہرا
 
نہیں ہے جیسا کہ ادراک قدر کا.ممکن
بشر کے بس میں نہیں تیری معرفت زہرا
 
میں کچھ.شکستہ.سے جملے ورق پہ لکھتا ہوں
مری سطور میں بھرتی ہیں شعریت زہرا
 
کبھی چلوں گا تری راہ پر ضرور مگر
ابھی ہوں دنیا میں.مشغول معذرت زہرا
 
صائب جعفری
قم مقدس ایران
 
Jan 13,2023 
2:16 PM
۰ نظر موافقین ۱ مخالفین ۰ 14 January 23 ، 22:26
ابو محمد
*”نور زہراؑ کا زمانے میں درخشاں ہوا ہے“*
 
بسلسلہ ولادت باسعادت جگر گوشہ رسول ص، صدیقہ کبری حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا، قم المقدسہ میں ہونے والی ایک طرحی محفل مقاصدہ میں پیش کئے گئے کچھ تازہ اشعار:
۔۔۔۔۔۔۔۔
 
 
اس پہ گلزار جناں شوق سے قرباں ہوا ہے
گل جو باغ نبوی میں ابھی خنداں ہوا ہے
 
کوثر و قدر نے چومے ہیں وہ لب ہائے سخن
جن پہ جاری تیری مداحی کا قرآں ہوا ہے
 
مدح زہرا میں ہے مشغول بقا کی خاطر
دیکھئے کیسا یہ دانا دل ناداں ہوا ہے
 
بن کر.اک اعلیٰ مثل نور الہی کے.لئے
نور زہرا کا.زمانے.میں درخشاں ہوا ہے
 
آپ کے دم سے ہی روشن ہوا اس کا امکاں
خلق پر جاری جو الله کا فیضاں ہوا ہے
 
دار دنیا تو تجلی ہے تیرے ایواں کی
عرصہ حشر بھی زہرا تیرا دیواں ہوا ہے
 
یہی.کافی ہے گواہی کو تری عصمت کی
تیری اولاد کا خیاط بھی رضواں ہوا ہے
 
ہے فرشتوں میں.جو قائم ابھی انسان کا بھرم
یہ بھی انسانوں پہ زہرا تیرا احساں ہوا ہے
 
منتظر آپ کے رومال کا ہے یہ بی بی
اشک پلکوں پہ ہماری جو فروزاں ہوا ہے
 
بارہا دیکھا ہے میں جو کسی سے نہ بنا
کام وہ آپ کی تسبیح سے آساں ہوا ہے
 
 
میرے ماں باپ کی.نیکی کا اثر ہے صائب
نام زہرا جو مری زیست کا عنواں ہوا ہے
 
صائب جعفری
قم مقدس ایران
Jan 12,2023 
4:52 PM
۰ نظر موافقین ۱ مخالفین ۰ 14 January 23 ، 22:22
ابو محمد
قم مقدس میں جناب میرزا علی محمد صاحب کے دولت کدہ پر منعقدہ طرحی منقبتی محفل میں پڑھے گئے اشعار...
*دشمن زہرا جہنم کی غذا ہوجائے گا*
 
دل جو مصروف ثنائے فاطمہ ہوجائے گا
دیکھنا فرض تبرا خود ادا ہوجائے گا
 
آئیں گی زہرا طلب کرنے جو حق معبود سے
حشر کے.میدان میں محشر بپا ہوجائے گا
 
تاجور بھی اس قدموں میں سعادت پائیں گے
فاطمہ زہرا کے در کا جو گدا ہوجائے گا
 
کارزار عشق میں درمان زخم دل نہ ڈھونڈ
درد حد سے بڑھ گیا تو خود دوا ہوجائے گا
 
پھر عیاں ہونگی حدود کائنات فاطمہ
جب جہاں کا خشک و تر سب کچھ فنا ہوجائے گا
 
جب پکارے گا جہنم اے خدا ہل.من مزید
دشمن زہرا جہنم.کی غذا ہوجائے گا*
 
اس گھڑی ہوجائے گی پوری وعید حق کہ جب
دشمن زہرا جہنم.کی غذا ہوجائے گا*
 
مل گیا گر قبر کا تیری نشاں اے فاطمہ
میری خاطر منقبت کا یہ صلہ ہوجائے گا
 
معصیت کی راہ سے کترا کے دامن چل کے دیکھ
خودبخود تو بھی محب سیدہ ہوجائے گا
 
وہ سنے گا ادخلوھا اور سلاما کی ندا 
جو رہ زہرا میں اے صائب فنا ہوجائے گا
 
صائب جعفری 
قم مقدس ایران
Jan 13,2023 
7:53 PM
 
*پہلی تضمین ایک آدھ لفظ کے فرق سے محترم احمد شہریار کی تضمین سے ٹکراگئی تھی سو دوسرا تضمینی مصرع کہا...
۰ نظر موافقین ۱ مخالفین ۰ 14 January 23 ، 22:20
ابو محمد
طرحی منقبت
طرح: *زینت بزم کسا ٹھہریں جناب فاطمہ*
 
مصطفی جانیں یا جانے بوتراب فاطمہ
 غیر کے بس میں کہاں عرفان باب فاطمہ
 
خلقت کونین کی علت سے اٹھ جائے حجاب
گر سمجھ جائے جہان کن نصاب فاطمہ
 
اسم الباطن کے اظہار و تجسم.کے لئے
علم خالق میں ہوا تھا انتخاب فاطمہ
 
رحمت عالم پہ رحمت کا یہی.مطلب توہے
انفس و آفاق ہیں زیر سحاب فاطمہ
 
اک حقیقت آشکارا ہے وجود مصطفیٰ
اور اسکا جزء لاینفک جناب فاطمہ
 
ہے ولایت نامکمل ان کی ہستی کے بغیر
اس لئے ام ابیھا ہے خطاب فاطمہ
 
آگے آگے مصطفی ہیں پیچھے پیچھے مرتضی
انتظام حق ہے یہ بہر حجاب فاطمہ
 
قدسیوں کو ورطہ حیرت سے دینے کو نجات
زینت بزم کسا ٹھہریں جناب فاطمہ
 
ہے بپا جن سے جہاں میں خیمۂ دین خدا
اک ستون مرتضی ہے اک طناب فاطمہ
 
بس فدک آب و نمک پر ہی نہیں ہے منحصر
کائنات کبریا ہے انتساب فاطمہ
 
در جلا کر تم یہ سمجھے تھے کہ مٹ جائے گا دیں
دیکھ لو یہ کربلا ہے انقلاب فاطمہ
 
چن کے لے جائےگی جنت میں عزاداروں کو خود
حشر کے میدان سے چشم صواب فاطمہ
 
عبد پر صائب کھلے کیا ذات بنت مصطفیٰ
عبدیت تو بس ہےاک باب کتاب فاطمہ
 
صائب جعفری
 
Jan 23,2022 
1:01 AM
۰ نظر موافقین ۱ مخالفین ۰ 04 February 22 ، 21:27
ابو محمد

ہیں ستون عرش، رمزِ لوح و کرسی فاطمہ

تہہ بہ تہہ ظلمات میں نورِ الہی فاطمہ

کر کے سرور کو طلب اللہ نے اسریٰ کی شب

مثل قرآن قلبِ احمد پر اتاری فاطمہ

۰ نظر موافقین ۱ مخالفین ۰ 28 April 19 ، 23:25
ابو محمد


الطاف  و عنایاتِ الٰہی کا یہ در ہے

گھر فاطمہ زہرا کا بڑی شان کا گھر ہے

زخّارِ کرامات ہے رحمت کا سمندر

افلاک کی وسعت ہے جہاں گم یہ وہ در ہے

رہنا ہے مجھے مرضئِ معبود پہ شاکر

دروازہِ زہرا پہ رکھا اس لئے سر ہے

۰ نظر موافقین ۱ مخالفین ۰ 07 April 19 ، 01:21
ابو محمد


آگئیں زہرا نبوت کو سہارا مل گیا

دین کی کشتی بھنور میں تھی کنارا مل گیا

”برزخ لا یبغیاں" کو مل گئی تاویل اور

”لولو و مرجان"  کو عصمت کا دھارا مل گیا

تھا ستیزہ کار نورِ فاطمہ سے دیکھئے

خاک میں کیسے سقیفہ کا شرارا مل گیا

۰ نظر موافقین ۱ مخالفین ۰ 07 April 19 ، 01:18
ابو محمد

جب نہیں حضرت انساں پہ عیاں شانِ بتول

پھر بھلا کون قصیدہ کہے شایانِ بتول


ناطقے بند، زباں گنگ، تخیُّل خاموش

پا کے اللہ و محمد کو ثناء خوانِ بتول

۱ نظر موافقین ۱ مخالفین ۰ 26 February 19 ، 01:25
ابو محمد