کلیاتِ صائب جعفری (نظم و نثر)

جنوری سن ۲۰۱۲ سے حقیر نے صائب تخلص اختیار اس سے قبل تخلص محسن تھا

کلیاتِ صائب جعفری (نظم و نثر)

جنوری سن ۲۰۱۲ سے حقیر نے صائب تخلص اختیار اس سے قبل تخلص محسن تھا

۱۷ مطلب در ژوئن ۲۰۱۹ ثبت شده است

 

طبق زمین کے ہیں نور میں نہائے ہوئے

فرشتے بیٹھے ہیں محفل یہاں جمائے ہوئے

تمہاری یاد کو ہم دل میں ہیں بسائے ہوئے

تو لوح و عرش سبھی دل میں ہیں سمائے ہوئے

فرشتے زیر قدم پر ہیں یوں بچھائے ہوئے

"ہم آج محفلِ سجاد میں ہیں آئے ہوئے"

۰ نظر موافقین ۱ مخالفین ۰ 08 June 19 ، 01:50
ابو محمد


خام ہیں قلب و نظر خام ہیں افکار ابھی

جذبہِ عشق کو اک آنچ ہے درکار ابھی

میں سرِ دار اناالحق کی صدا دیتا ہوں

عشق کا سودا مرے سر پہ ہے اسوار ابھی

۰ نظر موافقین ۱ مخالفین ۰ 08 June 19 ، 01:48
ابو محمد

غزل

بادہ نوشی میں ہیں یکتا یہی سمجھانے کو

ایک پیمانے میں بھر لیتے ہیں مے خانے کو

رات ضائع ہی گئی لفظ بھی بے کار گئے

جب کوئی سمجھا نہیں آپ کے افسانے کو

۰ نظر موافقین ۱ مخالفین ۰ 08 June 19 ، 01:44
ابو محمد

 غزل

گر خدا وند کو خدا کرلیں

زندگی موت سے جدا کرلیں

زندہ لاشیں سمجھ نہ پائیں گی

چلئے مردوں سے کچھ گلا کر لیں

غیر کے ساتھ بات دور کی ہے

کاش ہم خود سے ہی وفا کر لیں

۰ نظر موافقین ۱ مخالفین ۰ 08 June 19 ، 01:41
ابو محمد


دل ہے صحرا یہ کوئی باغ یا گلزار نہیں

ہر کسی پر ہوئے روشن مرے اسرار نہیں

حسن جب حد سے بڑھے ہوتا ہے اسرار آمیز

بے تحاشہ ہیں حسین آپ پر اسرار نہیں

یہ صفت رکھ کے بھی یہ لوگ منافق نہ ہوئے

آتشیں روحیں ہیں اور جسم کہ انگار نہیں

۰ نظر موافقین ۱ مخالفین ۰ 08 June 19 ، 01:38
ابو محمد

چل دئیے کیوں رات آدھی چھوڑ کر

صیقل جذبات آدھی چھوڑ کر

موت کی آغوش میں ہم سوگئے

درد کی بارات آدھی چھوڑکر 

۰ نظر موافقین ۱ مخالفین ۰ 07 June 19 ، 14:33
ابو محمد

اگر  دل میں بسا تیرے خدا ہے

تو پھر دنیا میں کس کو ڈھونڈتا ہے

مجھے تقدیر سےبس یہ گلا ہے

کہ جو قسمت میں لکھا تھا ملا ہے

خوشی کا گھر ہے یا ماتم کدہ ہے

تمہیں اس خانہ ویراں سے کیا ہے

۰ نظر موافقین ۱ مخالفین ۰ 07 June 19 ، 14:29
ابو محمد

قلب میں اترا ہوا عشق علی گر ہوگا

دل سے پھر اترا ہوا دنیا کا سب زر ہوگا

عید کی خوشیاں منائے گا وہی پڑھ کے درود

مثل قنبر جو یہاں بندہ حیدر ہوگا

۰ نظر موافقین ۱ مخالفین ۰ 05 June 19 ، 04:28
ابو محمد

غزل

بہت دیر خود کو رلانا پڑا

یونہی جب کبھی مسکرانا پڑا

تری آرزووں کی تکمیل کو

بس آپ اپنا ہم کو مٹانا پڑا

۲ نظر موافقین ۱ مخالفین ۰ 03 June 19 ، 00:15
ابو محمد


پڑھتا ہے قصیدہ یوں قرآن خدیجہ کا

اللہ قَدَر داں ہے ہر آن خدیجہ کا

آیاتِ الٰہی کی تنزیل کو خالق نے

چن رکھا تھا اوّل سے دالان خدیجہ کا

۳ نظر موافقین ۱ مخالفین ۰ 03 June 19 ، 00:08
ابو محمد


علی کے جو نہیں شیدا تبرا ان پہ کرتے ہیں

جو شیطانوں کے ہیں آقا تبرا ان پہ کرتے ہیں

وہ جن پر مارنا پتھر ہے  فرضِ حج ،ہے اسرائیل

اور انگلستان و امریکہ، تبرا ان پہ کرتے ہیں

۰ نظر موافقین ۱ مخالفین ۰ 02 June 19 ، 19:41
ابو محمد

منقبت مزاح

کچھ گلوں کی ثنا کی بھی ہو جائے

یوں معطر ہوا بھی ہو جائے

کچھ تولا  کی بات کیجے کہ یوں

اہلِ حق کی ثناء بھی ہو جائے

۰ نظر موافقین ۱ مخالفین ۰ 02 June 19 ، 19:39
ابو محمد

غزل

گوشوارے چھٹ کے جب بالی ہوئے

غیر کیا اپنے بھی کب والی ہوئے

جام، جھولی، کاسہ، دامن، جیب، ہاتھ

خالی دل بھر آنے کو خالی ہوئے

۰ نظر موافقین ۱ مخالفین ۰ 02 June 19 ، 19:37
ابو محمد

منقبت

ہر نفس بس یہ کیا ہے با صفا سجاد نے

نقش عبد اللہ کو روشن کیا سجاد نے

بے نواوں کو عطا کرکے دعاوں کی نوا

ہم سخن بندوں کو خالق سے کیا سجاد نے

۰ نظر موافقین ۱ مخالفین ۰ 02 June 19 ، 03:01
ابو محمد

نوحہ/حکایت

میں نے بابا سے کہا کیجے حکایت بابا

عہدِ رفتہ کسی بچے کا کہئے قصہ

بولے بابا کہ ہے یہ ذکر بہت پہلے کا

ایک بچہ تھا جو خیمے میں تھا گریاں پیاسا

۰ نظر موافقین ۱ مخالفین ۰ 02 June 19 ، 02:58
ابو محمد

منقبت

جو چل رہا سلیقے سے کاروبار تمام

ہے کائنات کا مولا پہ انحصار تمام

ثناء علی کی بیاں کر نہیں سکے گا کبھی

نہ لے جو مدح کو قرآن مستعار تمام

۱ نظر موافقین ۱ مخالفین ۰ 01 June 19 ، 18:45
ابو محمد

نوحہ

نوحہ خواں فرشِ زمیں گریہ کناں تھا آسماں

پڑھ رہی تھیں انا للہ قید میں سب بیبیاں

فاطمہ زہرا کی پوتی شام کے زندان میں 

سو گئی ہے گھڑکیاں سن سن کے کھا کر سیلیاں

۱ نظر موافقین ۱ مخالفین ۰ 01 June 19 ، 02:27
ابو محمد