کچھ گلوں کی ثنا بھی ہوجائے
Sunday, 2 June 2019، 07:39 PM
منقبت مزاح
کچھ گلوں کی ثنا کی بھی ہو جائے
یوں معطر ہوا بھی ہو جائے
کچھ تولا کی بات کیجے کہ یوں
اہلِ حق کی ثناء بھی ہو جائے
لحنِ قرآن کو جو اپنا لیں
حق ادا لعن کا بھی ہو جائے
دیر اب ہو چلی ہے اے یاسین
نذر کا تذکرہ بھی ہو جائے
مومنوں کا بھی کچھ خیال کرو
کچھ تو آب و غذا بھی ہو جائے
آج بریانی قورمے کے طفیل
لطف کچھ دس گنا بھی ہو جائے
جانے ہو کون یاں پہ اگلے برس
اس لئے رائتہ بھی ہو جائے
کیف بڑھ جائے غذا کا اگر
کھیر کا آسرا بھی ہو جائے
ہو سلاد اور پیپسی ہمراہ
پورا یہ مدعا بھی ہو جائے
کھانا کھانے کے بعد یاد رکھو
بہرِ یاسیں دعا بھی ہو جائے
آج رضواں مبارک و صائب
اپنی حاجت روا بھی ہو جائے
۴، اپریل ۲۰۱۷ ،
19/06/02