نعت
ہر خوشی آپ کے خیال سے ہے
منفعل کب یہ ماہ و سال سے ہے
اعتبارِ جہانِ رنگ و بو
مرتبط شاہِ خوش خصال سے ہے
نعت
ہر خوشی آپ کے خیال سے ہے
منفعل کب یہ ماہ و سال سے ہے
اعتبارِ جہانِ رنگ و بو
مرتبط شاہِ خوش خصال سے ہے
کُھل رہا ہے دنیا پر مَہر ِ نور کا در بِھی
وجد میں ہے خالق کے مِہر کا سمندر بھی
مل رہا ہے عالم کو مژدہِ حیاتِ نو
اور قدرتِ حق کا سج رہا ہے محضر بھی
یہ پیام آزادی دیتی ہے غلاموں کو