ہیں ستون عرش، رمزِ لوح و کرسی فاطمہ
تہہ بہ تہہ ظلمات میں نورِ الہی فاطمہ
کر کے سرور کو طلب اللہ نے اسریٰ کی شب
مثل قرآن قلبِ احمد پر اتاری فاطمہ
ہیں ستون عرش، رمزِ لوح و کرسی فاطمہ
تہہ بہ تہہ ظلمات میں نورِ الہی فاطمہ
کر کے سرور کو طلب اللہ نے اسریٰ کی شب
مثل قرآن قلبِ احمد پر اتاری فاطمہ
جب نہیں حضرت انساں پہ عیاں شانِ بتول
پھر بھلا کون قصیدہ کہے شایانِ بتول
ناطقے بند، زباں گنگ، تخیُّل خاموش
پا کے اللہ و محمد کو ثناء خوانِ بتول