فکر کے پرکار کر تدویر خاص
ذہن میں ابھری ہے اک تصویر خاص
فہم، کر فکرِ رسا سے ساز باز
کر فراست آج کچھ تدبیر خاص
روشنائی لے شعورِ عشق سے
فکر کے پرکار کر تدویر خاص
ذہن میں ابھری ہے اک تصویر خاص
فہم، کر فکرِ رسا سے ساز باز
کر فراست آج کچھ تدبیر خاص
روشنائی لے شعورِ عشق سے
ستارِ عشق پر چھڑی ہے منقبت حسین کی
صبا سے آرہی ہے بوئے انسیت حسین کی
فرشتے دے رہے ہیں آج تہنیت حسین کی