کلیاتِ صائب جعفری (نظم و نثر)

جنوری سن ۲۰۱۲ سے حقیر نے صائب تخلص اختیار اس سے قبل تخلص محسن تھا

کلیاتِ صائب جعفری (نظم و نثر)

جنوری سن ۲۰۱۲ سے حقیر نے صائب تخلص اختیار اس سے قبل تخلص محسن تھا

مدینہ

Saturday, 9 January 2021، 02:00 AM

 

شہداء کے جنازوں کے ہمراہ احتجاج کرنے والوں کو بلیک میلر کہے جانے پر فی البدیہ کہی گئی نظم

مدینہ

اب بھی کیا نہیں سمجھے
یہ مدینہ ہے بھائی...
قاتلوں سے غاصب سے
تم نے مانگا ہے انصاف...
...
چودہ صدیاں پہلے بھی
ایسے ہی مدینے میں
اک نبی کی بیٹی کا غاصبوں نے حق مارا تھا
کہا تمہارے شا ہد تمہارے اپنے ہیں
تم نبی کے رشتے سے ہم پہ.بے وجہ یونہی
مت دباؤ ڈالو اور کچھ گواہ لے آؤ
ورنہ تم ہی جھوٹی ہو. .. ورنہ تم ہی جھوٹی ہو...
....
آج پھر مدینے میں حاکم مدینہ نے..
اس نبی کی بیٹی کے پیرو کاروں کو دھمکی دینے والا کہہ کر اب کردیا ہے ثابت

یہ سر زمیں مدینہ ہے 
واقعی مدینہ ہے

 

صائب جعفری

۸ جنوری ۲۰۲۱

نظرات  (۰)

هیچ نظری هنوز ثبت نشده است

ارسال نظر

ارسال نظر آزاد است، اما اگر قبلا در بیان ثبت نام کرده اید می توانید ابتدا وارد شوید.
شما میتوانید از این تگهای html استفاده کنید:
<b> یا <strong>، <em> یا <i>، <u>، <strike> یا <s>، <sup>، <sub>، <blockquote>، <code>، <pre>، <hr>، <br>، <p>، <a href="" title="">، <span style="">، <div align="">
تجدید کد امنیتی