لکھ رہا ہوں میں جو ثنائے بتول(منقبت)
Thursday, 30 May 2019، 04:09 PM
منقبت
لکھ رہا ہوں میں جو ثنائے بتول
مجھ کو غلام اپنا بنائے بتول
بن گیا ہوں میں جو گدائے بتول
ہے یہ بہت خاص عطائے بتول
تاج ہے حیدر کے لئے انما
اور ہے تطہیر ردائے بتول
ہاتھ میں حیدر کے جو ہے ذوالفقار
عرش سے اتری ہے برائے بتول
کیسے کوئی روک سکے گا اسے
ذکر حسینی ہے دعائے بتول
ہم پہ نہیں منحصر ان کی ثناء
کرتا ہے قرآن ثنائے بتول
جانِ نبوت ہو امامت کی اصل
کوئی نہیں ایسا سوائے بتول
اس کو شفاعت کی خواہش عبث
دل میں نہیں جس کے ولائے بتول
زادِ رہِ عقبیٰ ہے محسن یہی
ذکرِ علی اور ثنائے بتول
۱۳ فروری ۲۰۰۴ کراچی
19/05/30