نہال دل نے مہکائے بجائے خود ثناء کے پھول
Wednesday, 29 May 2019، 03:04 AM
منقبت
نہالِ دل نے مہکائے بجائے خود ثناء کے پھول
مئے الفت نے رنگیں کر دئیے عشق و ولا کے پھول
فلک نازاں زمیں ساداں فضائیں گل فشاں ہیں آج
مہکتے ہیں چمن میں صنعتِ رب علا کے پھول
بہارِ لالہ و گل سے لگی ہے آگ گلشن میں
کھلے عمران کے گھر میں براہیمی دعا کے پھول
محمد سے محمد تک جو ہادی ہیں جو رہبر ہیں
پئے آرائش اسلام ہیں یہ کبریا کے پھول
احد، بدر و حنین و خندق و خیبر ، جمل، صفین
یہ ہیں تاریخ کے دامن میں حیدر کی وغا کے پھول
کبھی اشعار کی صورت کبھی افکار کی صورت
مجھے تو روز ملتے ہیں تری جود و سخا کے پھول
جہاں بھی ذکرِ حق کی بات آتی ہے مرے مولا
تو منہ سے جھڑنے لگتے ہیں تری مدح و ثناء کے پھول
ولا کی بو سے مہکایا مرے افکار کو محسن
سجا کر خامہِ دل نے ثنائے مرتضیٰ کے پھول
۱۲ رجب ۲۰۰۳ کراچی
19/05/29