کلیاتِ صائب جعفری (نظم و نثر)

جنوری سن ۲۰۱۲ سے حقیر نے صائب تخلص اختیار اس سے قبل تخلص محسن تھا

کلیاتِ صائب جعفری (نظم و نثر)

جنوری سن ۲۰۱۲ سے حقیر نے صائب تخلص اختیار اس سے قبل تخلص محسن تھا

 طرحی ردیف   "سے بہتر " 

کوئی ادراک لے آ تو مرے ادراک سے بہتر

کہ دنیا میں نہیں کوئی شہِ لولاک سے بہتر

لباسِ فقر ہے فخرِ محمد،  جاننے کے بعد

نہ بھائی قلب کو پوشاک اس پوشاک سے بہتر

جبیں پر جس کی نقشِ پا ہوا ثبت آپ کا آقا

وہ ریگستاں لطافت میں ہوا  افلاک سے بہتر

جہاں سلمان کی داڑھی رہی جاروب کش ہر دم

کہاں نوری کا رتبہ ہو سکا اس خاک سے بہتر

توسل حبلِ حق سے ہو تو کھل جائے کہ ہے دل  کو

جنونِ عشقِ احمد عقل کے پیچاک سے بہتر

جو کندہ کردے توحید خدا سنگلاخ قلبوں پر

کوئی گنجینہِ حق میں ہے اس حکاک سے بہتر

میسر ہو جسے بحرِ ولائے احمدِ مختار

نہیں جبریل کی پرواز اس پیراک سے بہتر

یہ شہرِ عشق احمد ہے تغافل یاں نہیں جائز

نہیں ہے مصلحت اندیش یاں بے باک سے بہتر

فغاں لاحاصل و شکوہ حرام اور بے دلی ممنوع

نہیں کچھ پیشِ عشق اک دیدہِ نم ناک سے بہتر

غلامِ مصطفیٰ ہوں میں نہیں یہ اطلس و کم خواب

مری گدڑی پہ بکھرے ان خس و خاشاک سے بہتر

سیہ رو ہوں مگر تیری شفاعت کے بھروسے پر

کوئی صائب نہیں مجھ دامنِ صد چاک سے بہتر

۵ دسمبر ۲۰۱۷، قم المقدسہ

نظرات  (۰)

هیچ نظری هنوز ثبت نشده است

ارسال نظر

ارسال نظر آزاد است، اما اگر قبلا در بیان ثبت نام کرده اید می توانید ابتدا وارد شوید.
شما میتوانید از این تگهای html استفاده کنید:
<b> یا <strong>، <em> یا <i>، <u>، <strike> یا <s>، <sup>، <sub>، <blockquote>، <code>، <pre>، <hr>، <br>، <p>، <a href="" title="">، <span style="">، <div align="">
تجدید کد امنیتی