کلیاتِ صائب جعفری (نظم و نثر)

جنوری سن ۲۰۱۲ سے حقیر نے صائب تخلص اختیار اس سے قبل تخلص محسن تھا

کلیاتِ صائب جعفری (نظم و نثر)

جنوری سن ۲۰۱۲ سے حقیر نے صائب تخلص اختیار اس سے قبل تخلص محسن تھا

لبنان اسرائیل جنگ(نظم)

Monday, 11 February 2019، 11:20 AM

لبنان اسرائیل کی 33 روزہ جنگ کے حوالے سے لکهی گئی ایک نظم کے چند اشعار

نقل کرتا ہوں نرالی داستاں

حق و باطل کی لڑائی کا سماں


حق پرستوں کا ادھر چھوٹا سا جھنڈ

اور ادھر اشرار کی سب ٹولیاں


یاں وسائل کی کمی کا سامنا

واں وسائل کا سمندر تھا رواں


پر یہاں تھا حق کی نصرت پر یقیں

اور وہاں پر شیطنت کا سائباں


تھی یہاں اللہ کے شیروں کی دہاڑ

اور وہاں پر گیدڑوں کی بھپکیاں


اُس طرف روحِ رواں ابلیس تھا

نام حیدر اس طرف وردِ زباں


پھر سے خیبر تھا نگاہ چرخ میں

پھر علی کو ڈھونڈتی تھیں پُتلیاں


پاگیا اک بار پھر تاویل تام

آیہ نصرن من اللہ کا بیاں


دھر نے اک بار پھر سے دیکھ لیں

ابرہہ کی فوج کی پسپائیاں


بدر کی مانند در جنگ تموز

ٹھہریں فاتح بے سرو سامانیاں


نسل مرحب کا.مقدر پھر ہوئیں

تہہ بہ تہہ ویرانیاں، رسوائیاں


شکر خالق دست نصر اللہ سے

حق ہوا روشن ہوا باطل دھواں


نوحہ گر صائب ہے اب قوم یہود

اور علی والوں کے گھر شہنائیاں

موافقین ۱ مخالفین ۰ 19/02/11
ابو محمد

lubnan israel war

nazm saieb

نظرات  (۱)

03 April 19 ، 14:50 ناشناس
ماشاءاللہ
پاسخ:
آداب

ارسال نظر

ارسال نظر آزاد است، اما اگر قبلا در بیان ثبت نام کرده اید می توانید ابتدا وارد شوید.
شما میتوانید از این تگهای html استفاده کنید:
<b> یا <strong>، <em> یا <i>، <u>، <strike> یا <s>، <sup>، <sub>، <blockquote>، <code>، <pre>، <hr>، <br>، <p>، <a href="" title="">، <span style="">، <div align="">
تجدید کد امنیتی