ایسے بھی میری بات کو.سنتا کوئی تو کیا(غزل)
Sunday, 17 February 2019، 12:27 PM
ایسے بھی میری بات کو سنتا کوئی تو کیا
نکتہ نہ میری بات میں نکلا کوئی تو کیا
...
مقیاس تھے شکستہ تو معیار خام تھے
پورا کسوٹیوں پہ اترتا کوئی تو کیا
.....
پاتال میری منزل آخر ہے، جان کر
کچھ دور میرے ساتھ میں چلتا کوئی تو کیا
......
خود اپنے آپ سے ہوں گریزاں میں رات دن
خود سے مجھے گریزاں جو جانا کوئی تو کیا
.....
زندہ ہی رہ سکے ترے کوچے میں خیر ہے
بیمار ہو سکے یہاں اچھا کوئی تو کیا
....
جنجال جاہ و مال سے فرصت کسے ملی
بحر خطا کا رمز سمجھتا کوئی تو کیا
....
صائب کہے گا اپنا خلف ہم کو شان سے
اجداد میں سے ہو گیا زندہ کوئی تو کیا
19/02/17