بشر کے بس میں نہیں تیری معرفت زہرا
Saturday, 14 January 2023، 10:26 PM
قم المقدسہ کی ایک.طرحی محفل میں پڑھے گئے اشعار
مصرع طرح: *بشر کے بس میں نہیں تیری معرفت زہرا*
خدا ہی جانے ہے کیا تیری منزلت زہرا
حدود کون و مکاں تیری سلطنت زہرا
نبوت اور امامت کا ہو جو حلقۂ وصل
سواٰئے آپ کے کس میں ہے اہلیت زہرا
جلال و قہر خدا کا نشان ہوکے بھی ہیں
کمال صبر و کمال عبودیت زہرا
محمد اور علی.کے ہے ساتھ ساتھ رہی
بنائے دین میں تمہاری مشارکت زہرا
سکھا رہی ہے ولایت کا اتباع و دفاع
زمانے بھر کو تمہاری ہی شخصیت زہرا
یہ.کہہ رہے ہیں خمینی صفت ہمیشہ سے
تمہی سے سیکھی ہے ہم.نے.مزاحمت زہرا
نبی کے بعد مٹادیتے مشرکین اسلام
اگر نہ ہوتی تمہاری مداخلت زہرا
تمہارے خطبہ کے ہر لفظ کی صداقت نے
ملا دی خاک میں باطل کی تمکنت زہرا
لرز رہے ہیں جو ایوان شام و کوفہ کے
دکھا رہی ہے اثر تیری تربیت زہرا
بندھا ہے سر پہ جو حر کے رومال ایسا ہی
ہمیں بھی کیجئے اک تحفہ مرحمت زہرا
نہیں ہے جیسا کہ ادراک قدر کا.ممکن
بشر کے بس میں نہیں تیری معرفت زہرا
میں کچھ.شکستہ.سے جملے ورق پہ لکھتا ہوں
مری سطور میں بھرتی ہیں شعریت زہرا
کبھی چلوں گا تری راہ پر ضرور مگر
ابھی ہوں دنیا میں.مشغول معذرت زہرا
صائب جعفری
قم مقدس ایران
Jan 13,2023
2:16 PM