لگاؤ نعرہ حیدری
Thursday, 9 January 2025، 03:30 PM
ہے اربعین صائبِ حزیں کا تم سلام لو
اے زائرو! سنو پیام دل کے گوش وا کرو
لگاؤ نعرہ حیدری..... یاعلی....
لگاؤ نعرہ حیدری.... یاعلی
سلام تم پہ کربلا کی سمت جارہے ہو تم
سلام تم پہ راہ عشق شہ سجا رہے ہو تم
سلام تم پہ عہد عشق کو نبھا رہے ہو تم
سلام تم پہ قلب فاطمہ لبھا رہے ہوتم
بزور نعرہ حیدری بہشت جارہے ہو تم
لگاؤ نعرہ حیدری... یاعلی
لگاؤ نعرہ حیدری... یاعلی
قرار قلب کو ہو بے قرار تم یہ جان لو
فرشتوں کے پروں پہ ہو سوار تم یہ جان لو
بہشت تم.پہ ہوتی ہے نثار تم یہ جان لو
نصیب ہوگا شاہ کا جوار تم یہ جان لو
یہ جان لو رسول کی دعا بھی پا رہے ہو تم
بزور نعرہ حیدری بہشت جارہے ہو تم
لگاؤ نعرہ حیدری..... یاعلی
لگاو نعرہ حیدری..... یاعلی
زماں مکاں زمیں سما سے ہو بلند کون ہے
ثبوت عشق مصطفی خدا پسند کون ہے
ہو جسکی کائنات سب نیاز مند کون ہے
جناں ہو جسکے غم کے آنسوؤں میں بند کون ہے
وہ بالیقیں حسین ہے یہی سنا رہے ہو تم
بزور نعرہ حیدری بہشت جارہے ہو تم
لگاؤ نعرہ حیدری...یاعلی
لگاؤ نعرہ حیدری....یاعلی
تم آئے ہو برائے اربعین ابن بوتراب
قدم قدم پہ نعمتیں ملیں گی تم کو بے حساب
کھلی ہوئی ہے چشم نم پہ عشق شاہ کی کتاب
بھری ہے جام قلب میں غم حسین کی شراب
اے زائرو! مثال حر قدم.بڑھا رہے ہو تم
بزور نعرہ حیدری بہشت جارہے ہو تم
لگاو نعرہ حیدری... یاعلی
لگاو نعرہ حیدری.... یاعلی
تمہیں تو راہ میں ملے گا سایہ آب اور غذا
مگر خیال یہ رہے کہ ہے یہ وہ ہی راستہ
جہاں سے گذرا تھا لٹا حسینیوں کا قافلہ
نہ آب تھا نہ تھی غذا نہ سایہ تھا نہ تھی ردا
سنو! انہیں کی یاد مومنو! منارہے ہوتم
بزور نعرہ حیدری بہشت جارہے ہو تم
لگاؤ نعرہ حیدری... یاعلی
لگاؤ نعرہ حیدری.... یاعلی
بھری ہوئی حسینیوں سے یہ تمام ارض ہے
اے مومنو! جناب میں تمہاری اب یہ عرض ہے
سنو یہ اربعیں نہیں ہے رسم ایک فرض ہے
غم حسین اجر مصطفیٰ ہے ایک قرض ہے
اسی لئے تو رو رہے ہو اور رلا رہے ہو تم
بزور نعرہ حیدری بہشت جارہے ہوتم
لگاؤ نعرہ حیدری.... یاعلی
لگاؤ نعرہ حیدری.... یاعلی
امام عصر کے ہو لشکری تمہیں رہے خیال
عقیدتیں بھی کم نہ ہوں عقیدہ بھی رہے بحال
یزید عصر سے برائت اس سفر کا ہو مآل
تم اس سفر کی گرد منہ پہ ڈال کر بصد جلال
نہیں ہو حامی ظلم کے یہی بتا رہے ہو تم
بزور نعرہ حیدری بہشت جارہے ہو تم
لگاو نعرہ حیدری.... یاعلی
لگاو نعرہ حیدری..... یاعلی
رہے گا تا ابد جہاں میں نام حق و پنجتن
یزید وقت کو بتا گئے خمینی بت شکن
محرم اور صفر سے باقی ہے یہ دین کا چمن
اسی کی پیروی میں زئران شاہ پر محن
زمانے کو صراط اربعیں پہ لا رہے ہو تم
بزور نعرہ حیدری بہشت جارہے ہو تم
لگاؤ نعرہ حیدری... یاعلی
لگاؤ نعرہ حیدری.... یاعلی
ہیں بند دشمنوں کے ناطقے بس اس کلام سے
حسین یا حسین کی صدا کے التزام سے
لعین کانپتے ہیں اربعیں کے اژدہام سے
تڑپ اٹھا ہے دشمن خدا تمہارے کام سے
حسینیو! زمانے بھر پہ ایسے چھا رہے ہو تم
بزور نعرہ حیدری بہشت جارہے ہو تم
لگاؤ نعرہ حیدری... یاعلی
لگاؤ نعرہ حیدری .... یاعلی
لگاؤ ہے تمہیں نبی و فاطمہ کے چین سے
حسن کے زور بازو اور علی کے نور عین سے
ہلا دو کاخ کفر و شرک اپنے شور و شین سے
جگاؤ سب جہان کو صدائے یاحسین سے
بتا دو سب کو اشک کس لئے بہا رہے ہو تم
بزور نعرہ حیدری بہشت جارہے ہو تم
لگاؤ نعرہ حیدری.... یاعلی
لگاؤ نعرہ حیدری.... یاعلی
بتادو سب کو مقصد حسین پہ ہو کاربند
ستم کے سیل کے لئے تمہی بنے ہوئے ہو بند
نجات بے کسوں کی ہے تمہاری مٹھیوں میں بند
یہودیوں پہ اب کرو گے تم در حیات بند
اسی لئے امام حق کو بھی بلا رہے ہو تم
بزور نعرہ حیدری بہشت جارہے ہو تم
لگاؤ نعرہ حیدری .... یاعلی
لگاؤ نعرہ حیدری.... یاعلی
کرو یہ عہد ہوگی اب قضا نہیں کوئی صلاۃ
نہ صوم چھٹنے پائے گا نہ ترک ہوگی اب زکاۃ
یہ خمس اور جہاد بھی سبک نہ ہونگے تا حیات
تمام خواہشات نفس کو ملے گی اب ممات
کہ اپنا راستہ حسین سے ملا رہے ہو تم
بزور نعرہ حیدری بہشت جارہے ہو تم
لگاؤ نعرہ حیدری... یاعلی
لگاؤ نعرہ حیدری.... یاعلی
پئے رواج امر حق لٹا کے اپنی زندگی
نھی ز منکرات سے سجا کے اپنی زندگی
تولا اور تبرا پر مٹا کے اپنی زندگی
مثال شاہ کربلا بنا کے اپنی زندگی
دکھا دو سب کو کربلا سے درس پا رہے ہو تم
بزور نعرہ حیدری بہشت جارہے ہو تم
لگاؤ نعرہ حیدری... یاعلی
لگاؤ نعرہ حیدری.... یاعلی
.....
صائب جعفری
قم مقدسہ
Aug 09,2024
2:25 AM
25/01/09