سرور کاپھول
Thursday, 9 January 2025، 03:12 PM
گذرے پت جھڑ کے زمانے آ گیا سرور کا پھول
قدسیوں کے ہیں ترانے آگیا سرور کا پھول
وجد میں آئی صبا ڈھلنے لگے نغمے نئے
دل لگا خود گنگنانے آ گیا سرور کا پھول
کھل گیا بابِ حوائج، یاس کے زندان سے
نوعِ انساں کو چھڑانے آ گیا سرور کا پھول
مثلِ عباسِ دلاور گود میں شبیر کی
قلب کی قوت بڑھانے آ گیا سرور کا پھول
اک نئی طرزِ وغا کرنے رقم میدان میں
تیر کھا کر مسکرانے آ گیا سرور کا پھول
جنگ کے میدان میں اپنے گلو کے خون سے
شمعِ دینِ حق جلانے آ گیا سرور کا پھول
حق و باطل میں حدِ فاصل بنانے کے لئے
خون میں اپنے نہانے آ گیا سرور کا پھول
دیکھ کر صائب سفینہ دین کا ہوتا تباہ
پار کشتی کو لگانے آ گیا سرور کا پھول
2019