علم صادق
Wednesday, 18 December 2024، 09:11 PM
یہی ہے اک دعائے قلب عاشق
زباں ہوجائے مدح حق کے لائق
وما ادراک ماالطارق کا.مصداق
جہان کفر میں ہے علم صادق
زباں نے آپ کی کھولے جہاں پر
خدائی دیں کے پوشیدہ حقائق
پئے ارزاق علم حق خدا نے
بنایا جعفر صادق کو رازق
نہیں ہے قال صادق کا جو قائل
منافق ہے منافق ہے منافق
مکمل کامیابی بس یہی ہے
حیات و موت ہوں ان کے مطابق
زمام زیست دیجے ہاتھ ان کے
نہ ہوگی فکر پھر محشر کی لاحق
شراب علم اب بھی دیں گے جعفر
زرارہ سا کوئی پائیں جو شایق
مریض جہل و شک اے کاش سمجھے
طبیب ان سا نہیں کوئی بھی حاذق
نہ جانے ہوگا استقبال کیسا
بہت تاریک ہیں میرے سوابق
مگر یہ حال ہے اس حال میں ہیں
تمہارے نام میرے سب دقائق
میں صائب جعفری ہوں میرے مولا
بھرم رکھنا مرا پیش خلائق
صائب جعفری
قم ایران
19 Sep,2024
24/12/18