اک حشر کا ساماں تھا اس سال مدینے میں (نوحہ)
Monday, 28 January 2019، 10:33 PM
۱.اک حشر کا ساماں تھا اس سال مدینے میں
ہیں بعد نبی زہرا بے حال مدینے میں
۲.اے پیر فلک کیسی بیداد ہے یہ آخر
بے آس محمد کی ہے آل مدینے میں
۳.دربار ، فدک، زہرا، جلتا ہوا دروازہ
اللہ یہ قَربیٰ کا اقبال.مدینے میں
۴.دالان تھا جس گھر کا مسجد کے لئے آنگن
ہے خون سے زہرا کے وہ لال مدینے میں
۵.کیوں اجر رسالت کی جا کرتے ہیں یہ مسلم
زہرا کا علی کا استحصال مدینے.میں
۶.منہ دے کے کنؤیں میں کیوں حیدر نہ بہائیں اشک
اب کون ہے جو پوچھے احوال مدینے میں
۷.وہ بے کس و مضطر ہے جس شخص کے دم سے تھا
اسلام نے پایا استقلال مدینے میں
۸.اک وقت تھا یہ کنبہ والی تھا مدینے کا
اور آج لٹے اس کے اموال مدینے میں
۹. اک ظلم ہے لاشوں کی پامالی مگر صائب
زہرا ہوئیں جیتے جی پامال مدینے میں
۲۲ جمادی الاول ۱۴۳۸
۲۰ فروری ۲۰۱۷