حسنین پہ ہے آفت کی گھڑی کیا وقت پڑا ہے زہرا پر (نوحہ)
حسنین پہ ہے آفت کی گھڑی کیا وقت پڑا ہے زہرا پر
روتے ہیں نبی روتے ہیں علی کیا وقت پڑا ہے زہرا پر
بابا کی جدائی میں زہرا محروم ہیں اشک بہانے سے
رونے پہ لگی ہے پابندی کیا وقت پڑا ہے زہرا پر
وہ جس کے ناز اٹھائے خدا تعظیم کریں جس کی احمد
دربار میں ہے بے آس کھڑی کیا وقت پڑا ہے زہرا پر
زہرا کا دعویٰ رد کرکے احمد کی سند کے ٹکڑے کئے
حیدر کی گواہی جھٹلائی کیا وقت پڑا ہے زہرا پر
خالق نے جس.کی.سچائی کی قسمیں قرآں میں کھائیں
وہ مسجد میں جھٹلائی گئی کیا وقت پڑا ہے زہرا پر
جس در پہ سلامی ہوتے تھے پیغمبر، وقتِ طاعتِ رب
وہ چوکھٹ شعلوں میں ہے گھری کیا وقت پڑا ہے زہرا پر
پیغمبر ِ خاتم جس پہ فدا ہوں جان و دل سے واویلا
در اور دیوار میں آن پسی کیا وقت پڑا ہے زہرا پر
جلتا ہوا در پہلو پہ گرا، محسن کا قلق بھی دل پہ سہا
میخِ در، سینے میں در آئی کیا.وقت پڑا ہے زہرا پر
احمد کی امانت اے صائب حیدر نے مدینہ.میں کیونکر
تاریکئ شب میں دفنائی کیا.وقت پڑا ہے زہرا پر
۲۸ جمادی الاولی ۱۴۳۸
۲۶ فروری ۲۰۱۷