کلیاتِ صائب جعفری (نظم و نثر)

جنوری سن ۲۰۱۲ سے حقیر نے صائب تخلص اختیار اس سے قبل تخلص محسن تھا

کلیاتِ صائب جعفری (نظم و نثر)

جنوری سن ۲۰۱۲ سے حقیر نے صائب تخلص اختیار اس سے قبل تخلص محسن تھا

کلیاتِ صائب جعفری (نظم و نثر)

السلام علیکم یہ بلاگ اپنی نظم اور نثر محفوظ کرنے کے لئے بنایا ہےـ میرا ایک شعری مجموعہ والد گرامی نے ۲۰۱۶ میں محضر عشق کے نام سے چھپوایا تھا اس مجموعہ میں چونکہ ۲۰۱۱ تک کی شاعری شامل ہے سو اس کے تمام کلام محسن کے تخلص کے ساتھ ہیں میرا ارادہ منقبت اور غزل دونوں کو دیوانی ترتیب کے ساتھ شائع کرنے ہے مگر مصروفیات کلام کو ترتیب دینے میں مانع ہیں اس لئے اپنی نظم اور نثر دونوں کو بلاگ پر جمع کرنا شروع کیا تاکہ جب وقت ملے یہاں سے کلام حاصل کرکے ترتیب دے لیا جائے اور اشاعت کے مراحل طے کئے جائیں
احباب اس شاعری کو مقطع کے ہمراہ پڑھ سکتے ہیں مگر گانے کی طرزوں پر پڑھنے کی اجازت نہیں
التماس دعا
احقر
صائب جعفری

طبقه بندی موضوعی


فروغِ حسن سے دل کی کسک کا دور ہوجانا

کہاں ممکن شبِ دیجور کا کافور ہوجانا

کب آگہ تھا جمال ِ حسن اپنی قدر و قیمت سے

سکھایا عشق ہی نے حسن کو مغرور ہوجانا

ہوا جلوہ ہی پوشیدہ نگاہوں سے مری ورنہ

کہاں مشکل تھا اس دل کے لئے اک طور ہوجانا

عجب تاثیر رکھتی ہے شب غم کی یہ حالت بھی

نوائے درد سے دل کی فضاء معمور ہوجانا

ہے جوئے شیر لانے سے بھی مشکل معتبر ہونا

بہت آسان ہے بے کار میں مشہور ہوجانا

مثالِ ماہتاب و ابر گذری زندگی اپنی

"کبھی چلنا کبھی رکنا کبھی مستور ہوجانا"

رسوماتِ زمانہ سے ہوں نالاں اس لئے اے دل

کہ یہ رسمیں سکھاتی ہیں مجھے مجبور ہوجانا

ہزاروں ہی نے کھینچا حسن کا نقشہ مگر صائب

نہیں ممکن شعورِ عشق کا مذکور ہوجانا

۲۵ دسمبر ۲۰۱۲ 

مشہد ایران



 یہ مصرع پی ٹی وی کے ایک ڈرامے میں سنا تھا بعد میں اس پر تضمین ہوگئی

  • ابو محمد

صائب غزل

نظرات  (۰)

هیچ نظری هنوز ثبت نشده است
ارسال نظر آزاد است، اما اگر قبلا در بیان ثبت نام کرده اید می توانید ابتدا وارد شوید.
شما میتوانید از این تگهای html استفاده کنید:
<b> یا <strong>، <em> یا <i>، <u>، <strike> یا <s>، <sup>، <sub>، <blockquote>، <code>، <pre>، <hr>، <br>، <p>، <a href="" title="">، <span style="">، <div align="">
تجدید کد امنیتی