کلیاتِ صائب جعفری (نظم و نثر)

جنوری سن ۲۰۱۲ سے حقیر نے صائب تخلص اختیار اس سے قبل تخلص محسن تھا

کلیاتِ صائب جعفری (نظم و نثر)

جنوری سن ۲۰۱۲ سے حقیر نے صائب تخلص اختیار اس سے قبل تخلص محسن تھا

سلیقہ ایک ہی جیسا محمد اور جعفر کا

قرینہ ایک ہی ابھرا محمد اور جعفر کا

ہے ریشہ ایک ہی حقا محمد اور جعفر کا


نہیں فرق اک نہیں ابن محمد اور محمد میں

شمائل میں خصائل میں فضائل اور ابجد میں

نتیجہ ایک ہی نکلا محمد اور جعفر کا

تخیُّل کو تحیُّر کے تقرُّب سے بچانے کا

مکانِ لامکاں انسان کے دل کو بنانے کا

وظیفہ ایک ہی تو تھا محمد اور جعفر کا


بلاتردید پیغام حقیقت حق سے لینے کو

زمیں سے عرش تک دریائے نور حق میں کھینے کو

سفینہ ایک ہی پایا محمد اور جعفر کا


پئے آزادئ و تقدیس و تکریمِ بنی آدم

پئے سرکوبئِ ابلیس و تسلیمِ ہمہ عالم

طریقہ ایک ہی دیکھا محمد اور جعفر کا


روابط عالم ناسوت کے لاہوت سے جوڑے

بلند آوازہ روح آدمی کو سوئے حق موڑے

صحیفہ ایک ہی ایسا محمد اور جعفر کا


معارف کےسمندر کا جو غوّاصِ مطالب ہے

جسے مطلوب مرواریدِ حکمت ہیں بحق اس نے

عطیّہ ایک ہی جانا محمد اور جعفر کا


اسے ملتی جوانی وہ کہ پھر پیری نہیں آتی

اگر یوسف کی جا چشم محبت میں بسا لیتی

زلیخا ایک ہی جلوہ محمد اور جعفر کا


دل بے مایہ کو اقلیم حب کی شاہی مل جاتی

حقیقت میں اسے جبریل کی ہمراہی مل جاتی

جو پیتا ایک ہی کاسہ محمد اور جعفر کا


نہیں تفریق ان میں عالم تجرید و کثرت میں

تو صائب کے قلم نے نور کی تابش کی مدحت میں

قصیدہ ایک ہی لکھا محمد اور جعفر کا

نظرات  (۰)

هیچ نظری هنوز ثبت نشده است

ارسال نظر

ارسال نظر آزاد است، اما اگر قبلا در بیان ثبت نام کرده اید می توانید ابتدا وارد شوید.
شما میتوانید از این تگهای html استفاده کنید:
<b> یا <strong>، <em> یا <i>، <u>، <strike> یا <s>، <sup>، <sub>، <blockquote>، <code>، <pre>، <hr>، <br>، <p>، <a href="" title="">، <span style="">، <div align="">
تجدید کد امنیتی