کلیاتِ صائب جعفری (نظم و نثر)

جنوری سن ۲۰۱۲ سے حقیر نے صائب تخلص اختیار اس سے قبل تخلص محسن تھا

کلیاتِ صائب جعفری (نظم و نثر)

جنوری سن ۲۰۱۲ سے حقیر نے صائب تخلص اختیار اس سے قبل تخلص محسن تھا

۵ جمادی الاولیٰ جناب زینب کبریٰ کی ولادت باسعادت کی مناسبت سے چند اشعار

ـــــــــــــــ

اسی عنوان سے کھولا گیا باب زینب

دین اسلام ہے دراصل شباب زینب

.....

عالم خلق میں تکرار کا امکاں ہی نہیں

دہر میں ڈھونڈئیے اب آپ جواب زینب

......

کوئی معمولی ہے وجہ اللہ کی زینت ہونا

صرف زینب پہ جچا ہے یہ خطاب زینب

.........

عظمت فاطمہ تقدیس علی حب حسین

ان ہی نکتوں سے عبارت ہے کتاب زینب

........

خطبہ فاطمہ زہرا کا تسلسل ہی تو ہے

شام و کوفہ کے خرابوں میں خطاب زینب

......

شب معراج بنا عرش پہ جو حق کا حجاب

وہی لہجہ ہوا دنیا میں حجاب زینب

........

ایک پوشیدہ صحیفہ تھا وجودِ شبیر

بن گئیں شارح شبیر جنابِ زینب

.......

آب شمشیر پیا آب کی جانب نہ گئے

ایسے دو پھول بچا لے گئے آب زینب

.......

خاک و خون قید مصیبت میں جمال معبود

درک جو کرلے وہ ہےچشم صوابِ زینب

........

دل یہ کہتا کہ صائب پئے مداح حسین

خلد میں ہوگا یقیناً کوئی باب زینب

ــــــــــــــ

صائب جعفری

۴ جمادی الاولیٰ ۱۴۴۰

۱۱ جنوری ۲۰۱۹

نظرات  (۱)

10 April 19 ، 01:42 ناشناس
وااااااہ....ـــ
پاسخ:
آداب

ارسال نظر

ارسال نظر آزاد است، اما اگر قبلا در بیان ثبت نام کرده اید می توانید ابتدا وارد شوید.
شما میتوانید از این تگهای html استفاده کنید:
<b> یا <strong>، <em> یا <i>، <u>، <strike> یا <s>، <sup>، <sub>، <blockquote>، <code>، <pre>، <hr>، <br>، <p>، <a href="" title="">، <span style="">، <div align="">
تجدید کد امنیتی